حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہندوستان کی دہلی اور لکھنو، انٹگرل اور خواجہ معین الدین چشتی یونیورسٹیوں میں شعبہ فارسی کے پروفیسروں نے آستان قدس رضوی کی لائبریری اور میوزیم کا دورہ کیا۔
پروفیسر حلیم اختر ابو محمد نے اس موقع پر لائبریری میں موجود دنیا کی ۹۸ زبانوں میں دستیاب مطالعاتی کتابوں اور منابع کا ذکرتے ہوئے کہا کہ ہر ملک میں ایسے عظیم ثقافتی و علمی مجموعہ کا ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے اس لائبریری میں استعمال ہونے والے ایرانی طرز تعمیر کو منفرد قرار دیتے ہوئے کہا کہ حرم امام رضا(ع) کی لائبریری ایران اور پورے عالم اسلام کے لئے باعث فخر ہے۔
پروفیسر حلیم اختر ابومحمد کا مزید کہنا تھا کہ ریسرچ اور تحقیق کے لئے بہت اچھی جگہ ہے جہاں پر معتبر اسلامی کتب کے ذریعہ کسی بھی مذہبی لٹریچر کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس لائبریری سے ہندوستان کے مسلمان واقف ہیں اور بہت سے لوگ اس جگہ کو قریب سے دیکھنے کی خواہش رکھتے ہیں۔
جواہرلعل نہرو یونیورسٹی کے شعبہ فارسی کے سربراہ ملک سلیم جاوید نے کہا ہندوستان کے بہت سارے جوان فارسی زبان سیکھنا چاہتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ آستان قدس رضوی کی لائبریری فارسی ادب کی کتب کے مطالعہ کی بہترین جگہ ہے۔ انہوں نے لائبریری کے طرز تعمیر کو منفرد قرار دیتے ہوئے کہا کہ فن تعمیر کی اس طرح سے ظریف کاری اور نزاکت ہندوستان میں بھی نہیں پائی جاتی۔
پروفیسر سلیم جاوید کا کہنا تھا کہ اس طرز تعمیر میں ایرانی تہذیب و ثقافت چھپی ہےاور طرز تعمیر میں امام رضا (ع) کی شان میں فارسی اشعار کا استعمال سے ائمہ معصومین (ع) کی نسبت فارسی شعراء کی عقیدت کو ظاہر ہوتی ہے۔
انہوں نے کسی بھی ملک و ملت کے محقیقین کے لئے اس طرح کی جگہ کو نہایت مناسب قرار دیتے ہوئے فارسی ادب کےمخطوطات پر ریسرچ میں دلچسپی کا اظہار کیا۔